زمیں کی پیاس بُجھاتے ہوئے لہُو کی قسم
ہم ایک ہوں گے شہیدانِ سرخرو کی قسم
چمن میں ایک نہ اک دن بہار آئے گی
ہے اس کو سینچے ہوئے خُون کی نمو کی قسم
جلے خیام کے صدقے تو روشنی کر دے
خُدایا! جلتے مکانوں کی آرزو کی قسم
ڈٹے رہیں گے بھلے سینے چھلنی ہو جائیں
ہمیں ہے پاک محمدﷺ کے ہو بہ ہو کی قسم
گلی گلی میں اٹھے گا یہ انقلاب کا شور
مرے ابھی کے جنوں اور ہا و ہو کی قسم
یہی جلائے گا اک دن چراغِ آزادی
تہاڑ جیل میں چھڑکے ہوئے لہو کی قسم
سید جواد حاشر
No comments:
Post a Comment