Tuesday, 23 January 2024

کسی لیلٰی نہ کسی ہیر کے ساتھ

 کسی لیلٰی نہ کسی ہیر کے ساتھ

رات کاٹی تِری تصویر کے ساتھ

تم کو جب اتنی شکایت ہے تو پھر

باندھ رکھو مجھے زنجیر کے ساتھ

بات یہ ہے کہ کسی ان پڑھ کا

دل بندھا ہے تِری تحریر کے ساتھ

ساتھ میرے بھی وہی ہونا ہے

ہوتا آیا ہے جو کشمیر کے ساتھ

جو مِرا تھا ہی نہیں اُس کے لیے

لڑنا کیا کاتبِ تقدیر کے ساتھ

وقت سے پہلے جہاں جاتے ہیں سب

میں وہیں جاتا ہوں تاخیر کے ساتھ

اپنی خواہش بھی جداگانہ ہے

خُلد میں گھر ہو فقط میر کے ساتھ


عامر عطا

No comments:

Post a Comment