Wednesday 24 January 2024

اے کاش گزاروں میں اک شام مدینے میں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


اے کاش گُزاروں میں اک شام مدینے میں

دل کو میرے آ جائے آرام مدینے میں

محبوب خدا آئے صورت میں محمدؐ کی

یا عرش سے اُترا ہے اسلام مدینے میں

جاروب کشی ہو یا زوار کی خدمت ہو

آقاؐ مجھے مل جائے کچھ کام مدینے میں

جنت کی جو خواہش ہے آ جاؤ سُوئے طیبہ

جنت نظر آتی ہے ہر گام مدینے میں

صحرائے عقیدت میں ہے رُوح مِری پیاسی

عرفان کا مل جائے اک جام مدینے میں

بہلول سا دانا ہوں، آقاﷺ کا دیوانہ ہوں

اس نام سے ہو جاؤں بدنام مدینے میں

قرآن یہ کہتا ہے آئے جو وصیلے سے

ہر ایک کو ملتا ہے انعام مدینے میں

ذرہ بھی یہاں آ کر سُورج سا چمکتا ہے

رہ سکتا نہیں کوئی گُمنام مدینے میں

یہ دولتِ دُنیا ہے کیا تم کو خریدے گی

بِک جاؤ حسن جا کر بے دام مدینے میں


حسن فتحپوری

حسن مصطفیٰ رضوی

No comments:

Post a Comment