Sunday 28 January 2024

خوشبو جو مل گئی ہے یہ زلف دراز سے

عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


خُوشبو جو مِل گئی ہے یہ زُلفِ دراز سے

وہ لطف ہم نے پایا ہے عشقِ مجاز سے

کھانا بھی کھا رہا ہوں یہ ان کے کرم سے میں

سب کچھ یہ مِل رہا ہے مجھے بے نیاز سے

عشقِ نبیﷺ نے کر دیا ہم دوشِ آسماں

فرشِ زمیں بھی حیراں ہے میرے فراز سے

کر دیتا خاک مجھ کو جلا کر مِرا عمل

رحمت اگر نہ ہوتی یہ مجھ پر حجاز سے

میں ہوں نمازِ عشق میں خضرٰی کے سامنے

رفعت عطا ہوئی ہے مجھے اس نماز سے

دل میں نہیں ہے جس کے مدینے کی آرزو

مِدحت وہ لکھ نہ پائے گا قائم گداز سے


سید حبدار قائم

سید حبدار حسین

No comments:

Post a Comment