Wednesday 31 January 2024

خون روتے ہیں نین سرحد پر

 خُون روتے ہیں نین سرحد پر

روز لُٹتا ہے چین سرحد پر

ہم کو معلوم ہیں یہاں کے دُکھ 

ہم جو رہتے ہیں عین سرحد پر 

یہاں لاشے بچھائے جاتے ہیں

اور وہاں لین دین سرحد پر

وقت تجھ کو پُکارتا ہے یہاں

المدد! یا حسینؑ! سرحد پر

نہرِ نیلم پہ کٹ رہے عباس

اور سکینہ کا بین سرحد پر

بیعتِ پاک و ہند سے مُنکر

کاشمر کے حسین سرحد پر


سید جواد حاشر

No comments:

Post a Comment