عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نیزے کی بُلندی سے جو سر بول رہا ہے
یہ نسبتِ حیدرؑ کا اثر بول رہا ہے
یہ دین کہ جس دین پہ نازاں ہے زمانہ
شبیرؑ کے سجدے کا ثمر بول رہا ہے
میں ابنِ علیؑ عکسِ نبیؐ فخرِ زمیں ہوں
میدان میں اکبرؑ سا نڈر بول رہا ہے
اسلام ہے خطرے میں تو اسلام کی خاطر
پیغمبرِ اسلامﷺ کا گھر بول رہا ہے
قُرآن کا لہجہ ہے امامت کی ادا ہے
پیاسا ہے کئی دن سے مگر بول رہا ہے
ہیبت سے عدو آج بھی سکتے میں پڑے ہیں
یہ فاطمہ زہراؑ کا پسر بول رہا ہے
ماریہ نقوی
No comments:
Post a Comment