نوجوانو اٹھو کشمیر بچانے نکلو
غاصبوں کے در و دیوار جلانے نکلو
جو ہے منحوس لکیر اس کو مٹانے نکلو
نوجوانو اٹھو کشمیر بچانے نکلو
نہ کوئی شہر ہے اپنا نہ ہی کوئی گھر ہے
اس غلامی سے تو مرنا ہی بہت بہتر ہے
دیس اپنا ہے اسے اپنا بنانے نکلو
نوجوانو اٹھو کشمیر بچانے نکلو
اپنوں سے بھی کبھی ملنے نہ دیا ہے ہم کو
ظلم سے، جبر سے تقسیم کیا ہے ہم کو
نفرتوں کی سبھی دیواریں گرانے نکلو
نوجوانو اٹھو کشمیر بچانے نکلو
آمد و رفت پہ بھی پہرہ لگا رکھا ہے
بھائیوں کو گھروں میں قیدی بنا رکھا ہے
کچھ تو غیرت کرو اب ان کو چھڑانے نکلو
نوجوانو اٹھو کشمیر بچانے نکلو
عزتیں میری تری بھی نہیں محفوظ جہاں
زندگی پھر جئیں بھی ہم تو جئیں خاک وہاں
ایسے جینے سے تو اب سر ہی کٹانے نکلو
نوجوانو اٹھو کشمیر بچانے نکلو
عابد علی خاکسار
No comments:
Post a Comment