Saturday 27 January 2024

حال وہ عشق نے کیا میرا

 حال وہ عشق نے کیا میرا

اب نہیں خُود سے رابطہ میرا

موت کا مجھ کو کوئی خوف نہیں 

کون روکے گا راستہ میرا؟

میرے دُشمن کو تُو نہ شہ دیتا

تجھ سے ہے بس یہی گِلہ میرا

بچپنا جن کے سنگ گزرا تھا 

اب کہاں ان سے رابطہ میرا 

ربط اپنا نہیں ہے ظالم سے 

کربلا سے ہے سلسلہ میرا

میرے قاتل تو میرے اپنے ہیں 

کون مانگے گا خُوں بہا میرا

کب مِرا نام مِٹ سکا فرخ 

ذکر ہوتا ہے ہر جگہ میرا


فرخ رضا ترمذی 

No comments:

Post a Comment