Tuesday 30 January 2024

غیر میں اپنوں میں کچھ پہچان کر

 غیر میں اپنوں میں کچھ پہچان کر

ہر کسی کو گھر میں نہ مہمان کر

کون کس کے کام آتا ہے یہاں

اپنی مُشکل خود میاں آسان کر

یاد کرنا موت کو تو ٹھیک ہے

جیتے جی مرنے کا نہ ارمان کر

بازوؤں میں زور جب ہوتا نہیں

کیوں نکل پڑتے ہو سینہ تان کر

جُھوٹ کہہ کر اُس نے بازی مار لی

ہم ہوئے بد نام غلطی مان کر

اس کو خالص گھر خُدا کا رہنے دے

جنگ کا مسجد کو نہ میدان کر

جن کو کرنا ہے کریں وہ شوق سے

دیکھ احسن تُو نہ جُھوٹی شان کر


مشتاق احسن

No comments:

Post a Comment