وقت پڑنے پہ کوئی ہات دِکھا دیتا ہے
مطلبی آدمی اوقات دکھا دیتا ہے
میں تِرے حسن کے دیباچے میں کھویا ہوا ہوں
تُو مجھے آخری صفحات دکھا دیتا ہے
نیند اُڑ جاتی ہے انسان کی پہلے ہفتے
ہِجر اپنے سبھی اثرات دکھا دیتا ہے
موت دیکھی نہیں جاتی کسی اپنے کی مگر
خالقِ ارض و سماوات دکھا دیتا ہے
نیند سے پہلے میں پڑھتا ہوں درودؐ اور سلام
خواب میں کوئی رہِ نعت دکھا دیتا ہے
خلیل الرحمٰن حماد
No comments:
Post a Comment