Tuesday, 30 January 2024

احساس گناہوں کا میرے پیچھے پڑا ہے

 احساس گُناہوں کا میرے پیچھے پڑا ہے

دن رات جو دِیمک کی طرح چاٹ رہا ہے

انسان کبھی جُرم پہ آمادہ نہ ہو گا

گر اتنا سمجھ لے کہ کوئی دیکھ رہا ہے

کچھ لوگ اسی بات پہ ناراض ہیں مجھ سے

شہرت کی بلندی پہ میرا نام لکھا ہے

جوگی ہیں، ہمیں آتا ہے جینے کا سلیقہ

پرجا سے شکایت ہے نہ راجا سے گِلا ہے

کہنے کو زمیں پاؤں کے نیچے تو ہے لیکن

سچ پوچھو تو ہر آدمی پانی پہ کھڑا ہے


ظہیر عالم​

No comments:

Post a Comment