Thursday, 25 January 2024

چلو سویرا ہوا اذن پر کشائی ملا

 نیا سویرا


چلو سویرا ہُوا

اِذنِ پر کُشائی مِلا

مگر سوال تو یہ ہے مِرے تعاقب میں

دہانے کھولے ہوئے اب بھی بے شمار عفریت

مِرے بدن کا لہو چاٹنے کی فکر میں ہیں


قیس رامپوری

No comments:

Post a Comment