Wednesday 31 January 2024

سلام اس پر کہ جو محبوب رب العالمیں ہو کر

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


سلام اُسؐ پر کہ جو محبوبِ رب العالمیں ہو کر

دِکھانے منزلِ حق آیا جو حق الیقیں ہو کر

تصور صاحبِ لولاکؐ کا دل میں مکیں ہو کر

دِکھاتا ہے جو منزل رہبرِ راہِ یقیں ہو کر

سلام اُسؐ پر کہ جس کی انگلیوں سے چشمے بہ نکلے

کِیا سیراب سب کو رحمت اللعالمیںﷺ ہو کر

سلام اُسؐ پر کہ جس نے کر دیا ہے شادماں اُس کو

جو اُسؐ کی بزم میں آیا کوئی اندوہ گیں ہو کر

سلام اُسؐ پر تصدق جان و دل اُس مہر عرفاں پر

ہوا کونین میں جو آشکارا نیریں ہو کر

سلام اُسؐ پر نہایت خندہ پیشانی سے پیش آیا

جو اُسؐ کے سامنے آیا کوئی چیں بہ جبیں ہو کر

سلام اُسِ پر درود اُسؐ پر وہ سرتاجِ رُسل جس نے

غریبوں کے دلوں میں گھر کیا دُرِّ ثمیں ہو کر

جو محبوبِﷺ خدا ہے نازشِ خلاقِ عالم ہے

اُسیؐ کا نور چمکا آفتابِ مُرسلیںﷺ ہو کر

خدا نے یہ شرف بخشا نظیر اِک فخرِ انساں کو

نہ پہنچے لامکان تک دیکھیے، روح الامیںؑ ہو کر


نظیر رضوی الہ آبادی

سید محمد نذیر حسن رضوی 

No comments:

Post a Comment