ہو سنگ صفت لاکھ بدل جاؤ گے اک دن
احساس کی گرمی سے پگھل جاؤ گے اک دن
دہلیز سے جس تس کو نکالو گے جو اپنی
خود اپنے ہی گھر سے بھی نکل جاؤ گے اک دن
اتراؤ نہ تم اپنی تب و تاب پہ ایسے
سورج ہو بلندی کے تو ڈھل جاؤ گے اک دن
ٹھوکر جو تمہیں وقت لگائے گا یقیناً
ٹوٹے گا نشہ اور سنبھل جاؤ گے اک دن
اشکوں سے نہ پانی کی طرح اوروں کے کھیلو
بن جائیں گے جب شعلے یہ جل جاؤ گے اک دن
ٹھکراتے ہو ہر بات کو تم آج جو میری
دیکھو گے میرے رنگ میں ڈھل جاؤ گے اک دن
جب پردے اٹھاؤں گا میں کچھ باتوں سے یارو
ہر بات پہ تم میری اچھل جاؤ گے اک دن
آغاز بلڈانوی
ڈاکٹر گنیش گائیکواڑ
No comments:
Post a Comment