Wednesday, 2 July 2025

ہو سنگ صفت لاکھ بدل جاؤ گے اک دن

 ہو سنگ صفت لاکھ بدل جاؤ گے اک دن

احساس کی گرمی سے پگھل جاؤ گے اک دن

دہلیز سے جس تس کو نکالو گے جو اپنی

خود اپنے ہی گھر سے بھی نکل جاؤ گے اک دن

اتراؤ نہ تم اپنی تب و تاب پہ ایسے

سورج ہو بلندی کے تو ڈھل جاؤ گے اک دن

ٹھوکر جو تمہیں وقت لگائے گا یقیناً

ٹوٹے گا نشہ اور سنبھل جاؤ گے اک دن

اشکوں سے نہ پانی کی طرح اوروں کے کھیلو

بن جائیں گے جب شعلے یہ جل جاؤ گے اک دن

ٹھکراتے ہو ہر بات کو تم آج جو میری

دیکھو گے میرے رنگ میں ڈھل جاؤ گے اک دن

جب پردے اٹھاؤں گا میں کچھ باتوں سے یارو

ہر بات پہ تم میری اچھل جاؤ گے اک دن


آغاز بلڈانوی

ڈاکٹر گنیش گائیکواڑ

No comments:

Post a Comment