Saturday, 5 July 2025

راکھ ہونے کی گھڑی ہو جیسے

 راکھ ہونے کی گھڑی ہو جیسے

آگ سینے میں لگی ہو جیسے

گھر کے آنگن میں دھواں ہے ایسا

میری دنیا ہی جلی ہو جیسے

بند مٹھی کو ہیں تکتے ہر پل

اپنی قسمت میں یہی ہو جیسے

رات دن پھرتی ہوں تنہا تنہا

شکل وہ دور ہوئی ہو جیسے

دیکھ کر لگتا ہے اس کو ایسا

وہ نہیں اور کوئی ہو جیسے

ہوئی بے چین کچھ ایسی خندہ

اس کے آنے کی خوشی ہو جیسے


فرخندہ رضوی خندہ

No comments:

Post a Comment