Monday 28 September 2015

اب تک شریک محفل اغیار کون ہے

اب تک شریکِ محفل اغیار کون ہے
ہم بے وفا ہوئے تو خطاکار کون ہے
یاں سب کو مِل گئے ہیں سہارے بقدرِ شوق
تم سوچتے رہے کہ طلب گار کون ہے
نظروں نے کس کی چاک کیے پردہ ہائے رنگ
سنولا دیا ہے جس نے رُخِ یار کون ہے
دامن ہزار چاک، گریباں ہزار وا
یہ دیکھنا ہے کتنا گنہ گار کون ہے
آنکھوں پہ قرض آج بھی ہے تیرے خواب کا
آسان راستوں میں بھی دشوار کون ہے

زہرا نگاہ

No comments:

Post a Comment