Thursday 24 September 2015

بھولی ڈگریا؛ کس بستی میں گھر تھا میرا لوگو کیا بتلاؤں

بھولی ڈگریا

کس بستی میں گھر تھا میرا لوگو! کیا بتلاؤں
میں پرتوؔ وہ بھولا بالک بھُولا اپنا ناؤں
کس بستی سے آیا لوگو! کون سے بستی جاؤں
میں پرتوؔ وہ پردیسی بھُولا اپنا گاؤں
تِھل ٹِیلوں میں کب تک گھُوموں جَپتا تیرا ناؤں
کون سا رَستہ او، البیلی! پہونچے تیرے گاؤں
بُوٹا پھُوٹے مٹّی سے اور اوپر اُٹھتا جائے
دھرتی والوں کو میں سوچوں نِیل گگن کیوں بھائے

پرتو روہیلہ

No comments:

Post a Comment