Thursday, 24 September 2015

میری سمجھ میں مانس کی اے سیانو! بات نہ آئے

مانس

میری سمجھ میں مانس کی اے سیانو! بات نہ آئے
اپنے آپ کو دھوکے دیوے پھر مُورکھ پچھتائے
بوڑھے مارے ناری مو سے، بچوں کا ہتیائے
نام رکھاوے دین محمد، دیکھو تو انیائے
کتا اپنا بھونکنا بھولے بکری شیر ڈرائے
مانس کی ہنکار نہ جائے، مانس مر مر جائے
ہر ہر سانس میں جیون ڈوری چھوٹی ہوتی جائے
مانس کتنا بھولا جناور کل کی آس لگائے
سانپ کا منکا مل جائے ہے بستی نہیں تو گاؤں
میں مانس کا کاٹا لوگو! میں کس وید دکھاؤں
کتا بیری کتے کا پر اپنایت دکھلائے
مانس ایسا کتا لوگو! مانس ہی کو کھائے
چیلیں کوے نوچیں ہیں جب ڈھور کوئی مر جائے
مانس ایسا گِدھ ہے لوگو! جیتے جی کو کھائے
اپنے آپ کو ساہ کہے اور آپ ہی لوٹ مچائے
مانس لوگو! لالچ کارن کیسے سوانگ رچائے
نالی میں جو لوٹے ہے اور کوڑھ کو اپنے چاٹے
مانس لوگو! وہ کتا ہے پالنہار کو کاٹے
تیری آن کو کیا پہنچے گا، اے مانس شیطان
قبروں میں بھی چھوٹے بڑے کی رکھی ہے پہچان
اپنے ماس کو مانس کھا کے کرتا ہے پُن دان
من میں جیسے کالک بھر کے کوئی کرے اشنان
بچوں کے ہم خون کو چاٹیں، ماں کی لاش بھنبھوڑیں
ہم تو وہ کتے ہیں لوگو! اپنا ماس نہ چھوڑیں
آج بِنا مطلب کے جو بھی اپنے پاس بٹھائے
لاگ لِپٹ کی نگری میں وہ مانس کیا کہلائے
اکلاپے کی پیر جو سمجھے، دکھ میں جی بہلائے
میری گیتا میں لوگو! وہ دیوتا کہلائے
بے بس کو دھیرج دے اور نربل کا ہو سہائے
اس مانس کے چرنوں اوپر دیجے سیس نوائے

پرتو روہیلہ

No comments:

Post a Comment