غمِ زندگی کا مجھ پر بخدا اثر نہیں ہے
ابھی لب پہ ہے تبسم ابھی آنکھ تر نہیں ہے
تِری رحمتوں کی شاید اسے کچھ خبر نہیں ہے
جو نہ دل کو دل بنا دے، وہ نظر نظر نہیں ہے
بھلا کیوں نہ ہو تعجب مجھے اپنی سادگی پر
کسی اور درپہ جا کے، سرِ شوق کیوں جھکاؤں
تِرے سنگِ در سے بڑھ کر کوئی سنگِ در نہیں ہے
انجم رہبر
No comments:
Post a Comment