Thursday 28 January 2016

کب تک بیٹھے ہاتھ ملیں

کب تک بیٹھے ہاتھ ملیں
چل ساتھی کہیں ‌اور چلیں
اب کس گھاٹ پہ باندھیں ناؤ
اب یہ طوفاں کیسے ٹلیں
اب یہ مانگیں کون بھرے
اب یہ پودے کیسے پھلیں
جُگ جُگ جئیں مِرے ساتھی
جلنے والے اور جلیں
تجھ کو چین ملے ناصرؔ
تیرے دکھ گیتوں میں ڈھلیں

ناصر کاظمی

No comments:

Post a Comment