Sunday 31 January 2016

پہلو کے آرپار اترتا ہوا سا ہو

پہلو کے آرپار اترتا ہوا سا ہو
اک شخص آئینے میں اترتا ہوا سا ہو
معشوق ایسا ڈھونڈیے قحط الرجال میں
ہر بات میں اگرتا مگرتا ہوا سا ہو
قیلولہ کر رہے ہوں کسی نیم کے تلے
میداں میں رخشِ عمر بھی چرتا ہوا سا ہو
ہر ایک نیا خیال جو ٹپکے ہے ذہن سے
یوں لگ ہے جیسے کہ برتا ہوا سا ہو

عادل منصوری

No comments:

Post a Comment