Thursday 28 January 2016

وقت پیری شباب کی باتیں

وقت پیری شباب کی باتیں
ایسی ہیں خواب کی باتیں
پھر مجھے لے چلا اُدھر دیکھو
دلِ خانہ خراب کی باتیں
سنتے ہیں اسے چھیڑ چھیڑ کے ہم
کس مزے سے عتاب کی باتیں
مجھ کو رسوا کریں گی خواب اے دل
یہ تِری اِضطراب کی باتیں
جاؤ، ہوتا ہے اور بھی خفقان
سن کے ناصحِ جناب کی باتیں
ذکر کیا جوشِ عشق میں اے ذوقؔ
ہم سے ہوں صبر و تاب کی باتیں

ابراہیم ذوق

No comments:

Post a Comment