Thursday 28 January 2016

کیسے انہیں بھلاؤں محبت جنہوں نے کی

کیسے انہیں بھلاؤں ۔۔ محبت جنہوں نے کی
مجھ کو تو وہ بھی یاد ہیں نفرت جنہوں نے کی
دنیا میں احترام کے قابل وہ لوگ ہیں
اے ذلتِ وفا تِری عزت جنہوں نے کی
تزئینِ کائنات کا باعث وہی بنے
دنیا سے اختلاف کی جرأت جنہوں نے کی
آسودگانِ منزلِ لیلیٰ ۔۔۔ اداس ہیں
اچھے رہے نہ طے یہ مسافت جنہوں نے کی
اہلِ ہوس ۔۔ تو خیر ہوس میں ہوئے ذلیل
وہ بھی ہوئے خراب، محبت جنہوں نے کی

احمد مشتاق

No comments:

Post a Comment