تصویریں بناؤں گا، سخن کاری کروں گا
اے ہجر! تِرے وصل کی تیاری کروں گا
مصروف تو رہنا ہے جدائی میں کسی طور
بچھڑے ہوئے لوگوں کی عزاداری کروں گا
ٹوٹی ہوئی ٹہنی کے بھی سب زخم ہرے ہیں
اچھا تو یہی ہے کہ میں کچھ بھی نہ کہوں دوست
کرنی ہی پڑی بات، تو پھر ساری کروں گا
کہہ دوں گا مجھے تم سے محبت ہی نہیں تھی
اک روز میں اپنی بھی دلآزاری کروں گا
سچ یہ ہے کہ پڑتا ہی نہیں چین کسی پل
گر صبر کروں گا، تو اداکاری کروں گا
سعود عثمانی
No comments:
Post a Comment