شام سے ملنے گیا تو رات نے ٹھہرا لیا
جانے کیسے چاند نے سورج کو بھی بہکا لیا
ہم نے چپ کیا سادھ لی ہر شخص کی ہر بات پر
پھر ہُوا جتنا بھی جس سے اس نے بس تڑپا لیا
مانا اک الجھے ہُوئے ریشم سا ہم میں ربط تھا
کچھ نے لی ہے حکمرانی اور ولایت کچھ نے لی
ہم نے حامدؔ تم کو پانے والا بس کاسہ لیا
ابرار حامد
No comments:
Post a Comment