Sunday 24 January 2016

تم نغمہ ماہ ہو انجم ہو تم سوز تمنا کیا جانو

تم نغمۂ ماہ ہو، انجم ہو، تم سوزِ تمنا کیا جانو
تم دردِ محبت کیا سمجھو، تم دل کا تڑپنا کیا جانو
سو بار اگر تم روٹھ گئے، ہم تم کو منا ہی لیتے تھے
ایک بار اگر ہم روٹھ گئے ۔۔ تم ہم کو منانا کیا جانو
تخریبِ محبت آسان ہے ۔۔ تعمیرِ محبت مشکل ہے
تم آگ لگانا سیکھ گئے ۔۔ تم آگ بجھانا کیا جانو
تم دور کھڑے دیکھا کیے اور ڈوبنے والے ڈوب گئے
ساحل کو تم منزل سمجھے ۔۔ تم لذتِ دریا کیا جانو
دنیائے رفاقت میں شاید ۔۔۔ تم پہلے پہلے آئے ہو
تم ڈوبتی نبضیں کیا سمجھو، تم دل کا دھڑکنا کیا جانو

رضی اختر شوق 

No comments:

Post a Comment