کس کے چہرہ پر غم کی دھول نہیں
کون اس دور میں ملول نہیں
جس نے گلشن کو زندگی بخشی
اس کے دامن میں کوئی پھول نہیں
جس میں شامل نہ ہو تمہارا غم
کوئی سیراب ہو کوئی ترسے
میکدے کا تو یہ اصول نہیں
سنگ ریزہ ہو یا گہر ہو حفیظؔ
کوئی شے دہر میں فضول نہیں
حفیظ بنارسی
No comments:
Post a Comment