Thursday 4 February 2016

نظریں چرا لو بند رکھو کان چپ رہو

نظریں چرا لو، بند رکھو کان، چپ رہو
سب لوگ چپ ہے تم بھی مِری جان چپ رہو
سچ بات کہہ کے صاحبو! شرمندگی نہ لو
سمجھیں گے لوگ آپ کو نادان، چپ رہو
ہر چیخ بے اثر ہے، ہر اک ظلم بے صدا
دے گا نہیں کسی پہ کوئی دھیان، چپ رہو
جھوٹی تسلیوں سے دلاسہ نہ دو اسے
ہوتے نہیں غریب کے ارمان، چپ رہو
کہنے کو یوں تو سب کے ہے منہ میں زباں مگر
اس دور میں ہے بس یہی آسان، چپ رہو
دیوانہ ہم سے کہہ گیا شاہدؔ پتے کی بات
خود اپنی ذات پہ کرو احسان، چپ رہو

شاہد کبیر 

No comments:

Post a Comment