Friday, 6 May 2016

ہم کیا جانیں قصہ کیا ہے ہم ٹھہرے دیوانے لوگ

ہم کیا جانیں قصہ کیا ہے ہم ٹھہرے دیوانے لوگ 
اس بستی کے بازاروں میں روز کہیں افسانے لوگ
یادوں سے بچنا مشکل ہے، ان کو کیسے سمجھائیں
ہجر کے اس صحرا تک ہم کو آتے ہیں سمجھانے لوگ
کون یہ جانے دیوانے پر کیسی سخت گزرتی ہے
آپس میں کچھ کہہ کر ہنستے ہیں جانے پہچانے لوگ
پھر صحرا سے ڈر لگتا ہے، پھر شہروں کی یاد آئی
پھر شاید آنے والے ہیں زنجیریں پہنانے لوگ
ہم تو دل کی ویرانی بھی دِکھلاتے شرماتے ہیں
ہم کو دِکھلانے آتے ہیں ذہنوں کے ویرانے لوگ
اس محفل میں پیاس کی عزت کرنے والا ہو گا کون؟
جس محفل میں توڑ رہے ہیں، آنکھوں سے پیمانے لوگ

راہی معصوم رضا

No comments:

Post a Comment