Thursday 5 May 2016

جب سنا موتی نے تجھ دنداں کے موتی کا بہا

جب سُنا موتی نے تجھ دنداں کے موتی کا بہا
آب میں شرمندگی سوں ڈوب جوں پانی بہا
مردماں کو دیکھ کر بِسمل تِرے کوچہ کے بیچ
ڈر گیا اور چشم سے آنسو کے جا ہے خوں بہا
اب تمہارے سُرخ لب ہم نے تاڑ کر پوچھا تھا مول
جوہری کہنے لگے یہ لعل ہے گا بے بہا
حاتم اس بے مہر نے مچھی نہ دی اس غم ستی
جا کنارے بیٹھ کر اس غم ہستی دریا بہا

شاہ حاتم
شیخ ظہور حاتم

No comments:

Post a Comment