آئینے سے جھانکتی نظم
میرے بالوں میں چاندی اتر آئی ہے
پیارے بابا! میں کچھ بال توڑوں
کہ ہم ان کو بیچیں گے
پھر جو روپے ہوں گے
ان سے
جہیز اور شادی کی تیاریاں ہو سکیں گی
میں یوں آپ کا روز بجھتا ہوا
اور مُرجھایا چہرہ نہیں دیکھ پاتی
سنیں! میرے بالوں میں چاندی اتر آئی ہے
پیارے بابا! میں کچھ بال توڑوں
کہ ہم ان کو بیچیں گے
پھر جو روپے ہوں گے
ان سے
جہیز اور شادی کی تیاریاں ہو سکیں گی
میں یوں آپ کا روز بجھتا ہوا
اور مُرجھایا چہرہ نہیں دیکھ پاتی
سنیں! میرے بالوں میں چاندی اتر آئی ہے
فریحہ نقوی
No comments:
Post a Comment