جان ہم تجھ پہ دیا کرتے ہیں
نام تیرا ہی لیا کرتے ہیں
چاک کرنے کیلئے اے ناصح
ہم گریبان سیا کرتے ہیں
ساغرِ چشم سے ہم بادہ پرست
زندگی زندہ دلی کا ہے نام
مردہ دل خاک جیا کرتے ہیں
سنگِ اسود بھی ہے بھاری پتھر
لوگ جو چوم لیا کرتے ہیں
کل نہ دےگا کوئی مٹی بھی انہیں
آج زر جو کہ دیا کرتے ہیں
تیرا کیا ذکر مِرے داغوں سے
مہر و مہ کسبِ ضیا کرتے ہیں
خط سے یہ ماہ ہیں محبوبِ قلوب
سبزے کو مہر گیا کرتے ہیں
ملتے ہیں تلووں سے گلگشت میں گل
زر کو وہ خاک کیا کرتے ہیں
ان سے ہیں مخفئ عصیاں بہتر
جو عبادت میں ریا کرتے ہیں
دفن محبوب جہاں ہیں ناسخؔ
قبریں ہم چوم لیا کرتے ہیں
امام بخش ناسخ
No comments:
Post a Comment