Sunday, 11 September 2016

اے دوست دعا اور مسافت کو بہم رکھ

اے دوست! دعا اور مسافت کو بہم رکھ
یہ میری ہتھیلی ہے، یہاں پہلا قدم رکھ
ایسے تو زمانہ مجھے جینے نہیں دے گا
میں کچھ بھی نہیں تیرا مگر میرا بھرم رکھ
اس بات پہ دنیا سے مِری بنتی ہی نہیں ہے
کہتی ہے کہ تلوار اٹھا، اور قلم رکھ
میں جب بھی کہیں راہ میں گرنے لگا تابشؔ
"آواز سی آئی "مِرے قدموں پہ قدم رکھ

عباس تابش

No comments:

Post a Comment