ان دیکھی مجبوری میں
پھول کھلا ہے کھڑکی میں
کس سے ملنے جاتا ہے
دریا بیٹھ کے کشتی میں
عکس فلک پر روشن ہے
کام آئے ویرانے بھی
شہروں کی آبادی میں
خاموشی دیوار سے کچھ
کہتی ہے سرگوشی میں
صحرا کی ویرانی کا
منظر ہے ہر بستی میں
خورشید ربانی
No comments:
Post a Comment