Thursday, 27 October 2016

اندیکھی مجبوری میں

ان دیکھی مجبوری میں
پھول کھلا ہے کھڑکی میں
کس سے ملنے جاتا ہے
دریا بیٹھ کے کشتی میں
عکس فلک پر روشن ہے
چاند ہے بہتے پانی میں
کام آئے ویرانے بھی
شہروں کی آبادی میں
خاموشی دیوار سے کچھ
کہتی ہے سرگوشی میں
صحرا کی ویرانی کا
منظر ہے ہر بستی میں

خورشید ربانی

No comments:

Post a Comment