آ گئی ہے کہاں سے پھولوں میں
موجِ خوشبو کہ تھی نہ شاخوں میں
ان لبوں سے چرا کے لائے ہیں
رنگ ایسے نہ تھے گلابوں میں
دیکھتا ہی رہا انہیں ساحل
میرا ان سے وہی تعلق ہے
جو ہے پتوں میں اور بگولوں میں
کھا گئی ہے انہیں بھی تنہائی
لوگ تھے جو وفا کے رستوں میں
خورشید ربانی
No comments:
Post a Comment