Monday 31 October 2016

شام کا وقت ہو کچھ رنگ سبو سامنے ہو

شام کا وقت ہو کچھ رنگ سبو سامنے ہو
یا کوئی آئینہ چیں، آئینہ رو سامنے ہو
یا کوئی نغمہ بہ عنوان تخیل گونجے
یا کوئی شعلہ بہ انداز نمو سامنے ہو
تُو نہ ہو تو تِرا اک پرتوِ گل رنگ سہی
میں یہ کب کہتا ہوں اے دوست کہ تُو سامنے ہو
چھپ کے مرنا مِرے مسلک میں‌ نہیں طور ثواب
خونِ دل سے جو وضو ہو تو وضو سامنے ہو

نشور واحدی

No comments:

Post a Comment