Friday, 28 October 2016

اپنی پسند چھوڑ دی اس کی خرید لی

اپنی پسند چھوڑ دی اس کی خرید لی
ورثے کا کھیت بیچ کے کوٹھی خرید لی
اک عمر اپنے بیٹوں کو انگلی تھمائی پھر
بوڑھے نے اک دکان سے لاٹھی خرید لی
ویسے تو نرخ کم ہی تھے گندم کے اس برس
آئی تھی تیرے گاؤں سے مہنگی خرید لی
ہم دوستوں کے پیار میں ہمرنگ ہیں لباس
اور لوگ کہہ رہے ہیں کہ وردی خرید لی
تصویر اپنی خود ہی مصور کو بھا گئی
خود گیلری میں پیش کی خود ہی خرید لی
اے ہجر زاد تم کو بھی ہے آرزوئے وصل
اے دشت زاد! تم نے بھی کشتی خرید لی
شاعر کو اپنے شعر بھی بچے بھی تھے عزیز
پھر اس نے شعر بیچ کے روٹی خرید لی
پارس ہے اصل مسئلہ چلنا گھڑی کے ساتھ
اس سے غرض نہیں ہے کہ کیسی خرید لی

پارس مزاری

No comments:

Post a Comment