مجھ سے نفرت کی عجب راہ نکالی اس نے
میرے دشمن سے بہت دوستی پالی اس نے
وہ میرے در کی روایت سے بہت واقف تھا
میرا سر مانگ لیا بن کے سوالی اس نے
میری میت سے اسے آۓ گی اپنی خوشبو
میری قسمت میں اندھیرے ہی نظر آۓ اسے
میرے جس خواب کی تعبیر نکالی اس نے
میں اسے دیکھ کے زندہ ہوں خبر تھی اس کو
اپنی تصویر میرے گھر سے اٹھالی اس نے
ظلم سے چِیر دیا میری وفا کا سینہ
اور مظلوم سی صورت بھی بنا لی اس نے
ہونٹ پتھر کے تو آنکھوں کی جگہ تھے ناسور
یوں بنائی میری تصویر خیالی اس نے
اختر امام رضوی
No comments:
Post a Comment