Friday 28 October 2016

ترا کلام سمجھ کر سلام کرتا ہوں

نعتِ رسولِ مقبولﷺ

تِرا کلام سمجھ کر سلام کرتا ہوں
میں روشنی کا بہت احترام کرتا ہوں
مجھے شعور نہیں نعت کیسے ہوتی ہے
قلم کے ساتھ سجود و قیام کرتا ہوں
میں دان کرتا ہوں گھر گھر جو دُر عقیدت کے
خدا کی خاص عنایت کو عام کرتا ہوں
حرم کی صبح ابھرتی ہے دھیان میں ہر صبح
چراغِ یادِ مدینہ سے شام کرتا ہوں
کراہتے ہیں ابوجہل کی طرح شاتم
جہاں بھی تیغِ رجز بے نیام کرتا ہوں
نہیں ہے اور تو کوئی متاع قابلِ فخر
درود و مدح کا بس اہتمام کرتا ہوں
شہابؔ جوڑ کے ذکرِ بلند سے نِسبت
بلند بختوں میں درج اپنا نام کرتا ہوں

شہاب صفدر

No comments:

Post a Comment