Sunday 30 October 2016

زندگی کی دلفریبی سے اماں کیا پاؤں گا

زندگی کی دل فریبی سے اماں کیا پاؤں گا
میں اسی کافر ادا پر جاں فدا کر جاؤں گا
ناصحا! اس بات کا کچھ پہلے کر لے فیصلہ
تُو مجھے سمجھائے گا یا میں تجھے سمجھاؤں گا
ہر مکاں سے ہی کوئی آواز اگر آنے لگی
میں تجھے پہچاننے کس کس مکاں میں جاؤں گا
آنکھ بھر کر دیکھنے کی تجھ کو کیا جرأت کروں
مجھ کو یوں محسوس ہوتا ہے کہ میں جل جاؤں گا
میری مٹی میں ترنم کی ملاوٹ ہے عدمؔ
گاتا آیا تھا یہاں،۔ گاتا ہی واپس جاؤں گا

عبد الحمید عدم

No comments:

Post a Comment