Friday 28 October 2016

حسین نوع بشر کی ہے آبرو تجھ سے

عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ بر امام عالی مقام

حسینؓ نوعِ بشر کی ہے آبرو تجھ سے
حدیثِ حرمتِ انساں ہے سرخرو تجھ سے
ملایا خاک میں تُو نے ستمگروں کا غرور
یزیدیت کے ارادے ہوئے لہو تجھ سے
بہت بلند ہے تیری جراحتوں کا مقام
صداقتوں کے چمن میں ہے رنگ و بُو تجھ سے
تِرے لہو کا یہ ادنٰی سا اک کرشمہ ہے
ہوئی ہے عام شہادت کی آرزو تجھ سے
کبھی نہ جبر کی قوت سے دب سکا فارغؔ
ملی ہے ورثے میں یہ سرکشی کی خُو تجھ سے

فارغ بخاری

No comments:

Post a Comment