عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ بر امام عالی مقام
حسینؓ نوعِ بشر کی ہے آبرو تجھ سے
حدیثِ حرمتِ انساں ہے سرخرو تجھ سے
ملایا خاک میں تُو نے ستمگروں کا غرور
یزیدیت کے ارادے ہوئے لہو تجھ سے
بہت بلند ہے تیری جراحتوں کا مقام
تِرے لہو کا یہ ادنٰی سا اک کرشمہ ہے
ہوئی ہے عام شہادت کی آرزو تجھ سے
کبھی نہ جبر کی قوت سے دب سکا فارغؔ
ملی ہے ورثے میں یہ سرکشی کی خُو تجھ سے
فارغ بخاری
No comments:
Post a Comment