ملی ترانہ
اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں، ہم ایک ہیں
سانجھی اپنی خوشیاں اور غم ایک ہیں، ہم ایک ہیں
ایک چمن کے پھول ہیں سارے، ایک گگن کے تارے
ایک سمندر میں گرتے ہیں سب دریاؤں کے دھارے
جدا جدا ہیں لہریں، سرگم ایک ہیں، ہم ایک ہیں
سانجھی اپنی خوشیاں اور غم ایک ہیں، ہم ایک ہیں
ایک ہی کشتی کے ہیں مسافر اک منزل کے راہی
اپنی آن پہ مٹنے والے، ہم جانباز سپاہی
بند مٹھی کی صورت قوم ہم ایک ہیں، ہم ایک ہیں
سانجھی اپنی خوشیاں اور غم ایک ہیں، ہم ایک ہیں
اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں، ہم ایک ہیں
پاک وطن کی عزت ہم کو اپنی جان سے پیاری
اپنی شان ہے اس کے دم سے، یہ ہے آن ہماری
اپنے وطن میں پھول اور شبنم ایک ہیں، ہم ایک ہیں
سانجھی اپنی خوشیاں اور غم ایک ہیں، ہم ایک ہیں
اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں، ہم ایک ہیں
کلیم عثمانی
No comments:
Post a Comment