تب کی بات اور ہے
عشق میں جنوں بھی تھا
تجھ میں اک فسوں بھی تھا
دل میں اک کلی کھلی
دل بھی باغبان تھا
وقت نے بدل دیا
رفعتِ خیال کو
قصۂ جمال کو
عشقِ لازوال کو
گئے دنوں کی آس میں
خواہشوں کی باس میں
جس میں تُو مکیں رہا
دل وہ دل نہیں رہا
تب کی بات اور ہے
انصر منیر
No comments:
Post a Comment