Wednesday, 2 September 2020

عجب دیکھا ہے منظر دائرے میں

عجب دیکھا ہے منظر دائرے میں
سمٹ آیا سمندر دائرے میں
کہیں تو ختم ہو کیسا سفر ہے؟
پھِرا ہوں زندگی بھر دائرے میں
تُو میری آنکھ سے دریا چرا لے
میں لاؤں گا سمندر دائرے میں
اے میرے ہم نفس! لکھا گیا ہے
تِرا میرا مقدر دائرے میں
مجھے ٹکڑوں میں بانٹا جا رہا ہے
بپا ہے ایک محشر دائرے میں

اوصاف شیخ

No comments:

Post a Comment