عجب دیکھا ہے منظر دائرے میں
سمٹ آیا سمندر دائرے میں
کہیں تو ختم ہو کیسا سفر ہے؟
پھِرا ہوں زندگی بھر دائرے میں
تُو میری آنکھ سے دریا چرا لے
اے میرے ہم نفس! لکھا گیا ہے
تِرا میرا مقدر دائرے میں
مجھے ٹکڑوں میں بانٹا جا رہا ہے
بپا ہے ایک محشر دائرے میں
اوصاف شیخ
No comments:
Post a Comment