راز کتنے بتا گئی دنیا
ہم کو جینا سکھا گئی دنیا
جس نے بھی اس سے دل لگایا ہے
اس کو آخر میں کھا گئی دنیا
اب نکالے نہیں نکلتی ہے
پاؤں ایسے جما گئی دنیا
ہر کسی کو اسِیر رکھا ہے
جادو کیسا چلا گئی دنیا
جاگتے سوتے زندگانی کے
خواب جھوٹے دِکھا گئی دنیا
میرے دامن سے ہر خوشی لے کر
مجھ کو وحشت تھما گئی دنیا
یاد باقی نہیں ہے تیری بھی
نقش سارے مٹا گئی دنیا
بعد میرے رہو گے کیسے تم
جاتے جاتے سنا گئی دنیا
اب تو جینا محال ہے ساجد
دل جگر میں سما گئی دنیا
عجیب ساجد
No comments:
Post a Comment