مختلف ایک ہی سپاہ کا دُکھ
اک پیادے کا، ایک شاہ کا دکھ
دکھ ہمیں اک ادھورے رشتے کا
اسی رشتے سے پھر نِبھاہ کا دکھ
منزلوں تک ہمارے ساتھ گئی
مختصر ایک شاہراہ کا دکھ
آپ شہزادی لینے آئے ہیں
کیسے سمجھیں گے بادشاہ کا دکھ
دکھ بہت ہے تِرے بچھڑنے کا
پر جو ہے تجھ سے رسم و راہ کا دکھ
شمامہ افق
No comments:
Post a Comment