Saturday, 30 January 2021

چاہتوں کا مری اثر بھی ہو

چاہتوں کا مِری اثر بھی ہو 

آگ جو ہے اِدھر اُدھر بھی ہو 

روشنی کا پتا کرو یارو 🔆

رات ہے تو کہیں سحر بھی ہو 

یہ نظارے جو دیکھے بھالے ہیں 

کچھ ہماری نئی نظر بھی ہو 

قید ہے جو کہیں دیواروں میں 

اس خوشی کی ہمیں خبر بھی ہو 

جشن ہے جو ادھر بہاروں کا 

وہ خوشی کا سماں ادھر بھی ہو 

زندگی کے سفر میں اے آغاز 

ہم سفر کوئی معتبر بھی ہو


آغاز بلڈانوی

ڈاکٹر گنیش گائیکواڑ

No comments:

Post a Comment