Wednesday, 27 January 2021

اداسیوں کے مداوے میں آ ہی جاتے ہیں

 اداسیوں کے مداوے میں، آ ہی جاتے ہیں

ہم ایسے لوگ دکھاوے میں آ ہی جاتے ہیں

میں ننگے پیر نہیں راہِ عشق میں، پھر بھی

ہزار خار، پتاوے میں آ ہی جاتے ہیں

اب اتنے غم بھی نہیں جن کو پال رکھا ہے

بھروں تو میرے کلاوے میں آ ہی جاتے ہیں

اداس کیوں ہو؟ جدائی پہ حسن کی دیوی

ہمارے جیسے چڑھاوے میں آ ہی جاتے ہیں

بتاؤ آگ لگانی ہے کس کے گھر کو ابھی

یہاں پہ لوگ بڑھاوے میں آ ہی جاتے ہیں


جہانزیب ساحر

No comments:

Post a Comment