Monday, 25 January 2021

میں نے برگر کے ہونٹوں کا بوسہ لیا

 موبائل کی جنتری


میں نے برگر کے ہونٹوں کا بوسہ لیا

اور موبائل کی جنتری میں

نئے موسموں کا ہرا فال نامہ پڑھا

فال نامہ کے جس کے عقب میں کہیں

مہرباں یاد کے گندمی نقش پر

ماں کے ہاتھوں کی روٹی کی مہکار ہے

میں نے روشن کیا

گیس کا غیظ آلود آتش کدہ

اور بھٹی کی جھُلسی ہوئی ریت سے

آنکھ کی سرد مہری کا سُرمہ لیا


حسین مجروح

No comments:

Post a Comment