Monday, 25 January 2021

جو ہوئی سو ہوئی جانے دو ملو بسم اللہ

 جو ہوئی سو ہوئی جانے دو ملو بسم اللہ 

جام مے ہاتھ سے لو میرے پیو بسم اللہ 

منتظر آپ کے آنے کا کئی دن سے ہوں 

کیا ہے تاخیر قدم رنجہ کرو بسم اللہ 

لے چکے دل تو پھر اب کیا ہے سبب رنجش کا 

جی بھی حاضر ہے جو لیتے ہو تو لو بسم اللہ 

میں تو ہوں کشتۂ ابروئے بت مصحف رو 

مو قلم سے مِرے تربت پہ لکھو بسم اللہ 

ذبح کرنا ہی مجھے تم کو ہے منظور اگر 

میں بھی حاضر ہوں مِری جان اٹھو بسم اللہ 

ہوتے آزردہ ہو آنے سے ہمارے جو تم 

خوش رہو مت ہو خفا ہم چلے لو بسم اللہ 

عین راحت ہے مجھے بندہ نوازا اس میں 

قدم آنکھوں پہ مِری آ کے رکھو بسم اللہ 

جن کی رہتے ہو شب و روز تم اب صحبت میں 

جاؤ اے جان! اب ان کے ہی رہو، بسم اللہ 

مست نکلا ہے مئے حسن میں بیدارؔ وہ شوخ 

دیکھنا گر نہ پڑے کہتے چلو بسم اللہ 


میر محمد بیدار

No comments:

Post a Comment